ارادہ

Poet: kanwal naveed By: kanwalnaveed, Karachi

دیکھا تھا ہم نے صدا ستاروں کو ہی
دوست چاند کایونہی نہیں ہے بنا جاتا
ہم بےکار کے خواب نہیں دیکھا کرتے
ارادوں کو پورا کرنے کا بھی ہے ارادہ
آگ بھی گلزار بن جاتی ہے اس کے لیے
آزمائشِ قدرت کو یقین سےجو ہے آزماتا
چنی ہے راہ تو پھر اس پر یقین سے چل
ارادہ پختہ ہو تو انسان کیا نہیں ہے پاتا
علم کاشہرہو گا دل تیرا، اگر پاک رہے
حکمت کا ہر ذرہ پاکیزگی میں ہے سماتا

Rate it:
Views: 506
13 Dec, 2016
More Life Poetry