ابھی اس سوچ میں ہوں
Poet: سیاہ قلم By: جہانزیب بٹ, Lahoreابھی اس سوچ میں ہوں گھر جاؤں کیا؟
 سمٹ جاوں خود میں یا بکھر جاؤں کیا؟
 
 یہ حالات کہتے ہیں کوئی انجام تو نکلے
 بگڑ جاوں پھر سے یا سنور جاؤں کیا؟
 
 یہ جو دیوار ہے حائل میرے راستے میں
 اس سے بے خوف ٹکروں یا ڈر جاؤں کیا؟
 
 کھڑا ساحل پر یہی پھر سوچ رہا ہوں
 بھلا تیر کر گذروں یا ڈوب کر جاؤں کیا؟
 
 قسم سی کھائی ہے اسے نہ یاد کرنے کی 
 اسے میں بھول جاوں یا مکر جاؤں کیا؟
 
 کوئی دلدل سی ہے سیاہ چار سو میرے
 بتا پار کر نکلوں یا چپ چاپ اتر جاؤں کیا؟
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







