اب ہم پر کسی بات کا اثر نہیں ہوتا
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiاب ہم پر کسی بات کا اثر نہیں ہوتا
ہمارے غم کا علاج کارگر نہیں ہوتا
آنکھوں میں بسر ہوتی ہے رات ہماری
سکوں کا کوئی لمحہ میسرنہیں ہوتا
عمر بھر کرتے رہے انتظار جس کا ہم
اس کے وعدوں پر اب اعتبار نہیں ہوتا
نکلتے ہیں اکیلے اپنے گھر سے ہم
ساتھ ہمارے کوئی ہمسفر نہیں ہوتا
جب سے اس نے اپنا ناطہ توڑا ہے
اس کی گلی سے اب گزر نہیں ہوتا
بنا لئے ہیں رستوں پر گھر لوگوں نے
اب اتنا آسان ہمارا سفر نہیں ہوتا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






