اب سناؤں میں حال کیا دل کا

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

اب سناؤں میں حال کیا دل کا
بندہ ہر اک ملا برا دل کا

چھوڑ سکتا نہیں تُو دنیا کو
چھوڑ دے تکنا راستہ دل کا

جن کا ملنا نہیں مقدر میں
کیوں انہیں سے ہے واسطہ دل کا

پُوجتا کیوں ہے نِت نیا انساں
کیوں بدلتا ہے نِت خدا دل کا

دوست وقتی تو روز ملتے ہیں
دوست کوئ نہیں ملا دل کا

دنیا داری وہاں تمام ہوئ
ہے جہاں بھی دیا جلا دل کا

دیکھتے وہ بھی رہ گۓ باقرؔ
جب ہوا دل سے حادثہ دل کا

Rate it:
Views: 420
08 Jan, 2017