اب تو یہ عالم ہے
Poet: Arooj Fatima ( Lucky ) By: AF (Lucky ), K.S.Aاب تو یہ عالم ہے
کہ رات بھر نیند نہیں آتی
کچھ سوچیں ایسی ہیں
جو مجھے چھوڑ کر نہیں جاتی
کہیں کچھ دیر آنکھ لگ بھی جائے تو
آنکھوں میں تازگی نہیں آتی
ہر روز تکیہ بھیگ جاتا ہے
میری آنکھوں سے نمی نہیں جاتی
مددت سے اک سوال دل میں
مسلسل دستک کرتا ہے
جس کے جواب کی
مجھے کچھ سمجھ نہیں آتی
میں ہر روز ُاسے پکارتی ہوں
شاید میری ہی آواز ُاس تک نہیں جاتی
جبکہ دعایئں ہوتی ہیں قبول لکی
پھر میری زندگی میں
خوشی کیوں نہیں آتی
اب تو دشمنوں سے بھی
ہمدردی ہونے لگی ہے
میری فطرت سے آخر
زندہ دلی کیوں نہیں جاتی
اب تو یہ عالم ہے
کہ رات بھر نیند نہیں آتی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






