آوُ پنچھی آزاد کر دیں

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

آؤ پنچھی آزاد کر دیں
اِنہیں اِیسے آباد کر دیں

جِیسے ان کا من چاہتا ہے
جِیسے ان کو جینا آتا ہے

ان کے دل کی فریاد سن لیں
پنجرے کے سارے دانے چن لیں

آؤپنچھی آزاد کر دیں

ہمارے بچے بھی پرندے ہی ہیں
جیون ساز کے سازندے ہی ہیں

یہ ہیں دھرتی کے تابندہ ستارے
چھونے دیں اِنہیں آسماں کے کنارے

ان پر سات سُروں کی قید نہ ہو
تخلیق ان کی ناپید نہ ہو

احسان ان پر ایک آدھ کر دیں
آؤُ پنچھی آزاد کر دیں

Rate it:
Views: 1264
28 Aug, 2013