آنکھوں کے آنسو بھی بہت کچھ بول جاتے ہی

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabia

یہ راہیں الفت ہیں سنبھل کر چلو
یہاں پر اکثر ساتھ چھوٹ جاتے ہیں

جو ہوتے ہیں دل میں بہت اپنے
ہاں وہی لوگ منہ موڑ جاتے ہیں

زمانے کی ٹھوکروں نے کر دیا بیان
پتھر یوں ہی تو نہیں گول ہو جاتے ہیں

میرے مسیحا کچھ تو خیال کیا ہوتا
آنکھوں کے آنسو بھی بہت کچھ بول جاتے ہیں

اک کھیر کی پلیٹ ملی ہے درگاہ سے
ورنہ کچھ ہاتھ تو خالی بھی لوٹ جاتے ہیں

میرے خوابوں میں اب آنا بہت ہیں ُاس کا
جیسے پنچھی اپنا راستہ بھول جاتے ہیں

Rate it:
Views: 626
01 Feb, 2013