آنکھوں کو کچھ خواب دکھا کر مانیں گے

Poet: یاسر خان By: Zaid, attock

آنکھوں کو کچھ خواب دکھا کر مانیں گے
آپ ہمارے ہوش اڑا کر مانیں گے

لگتا ہے یہ پانی بیچنے والے لوگ
ہر بستی میں آگ لگا کر مانیں گے

تجھ کو چھونے کی چاہت میں دیوانے
شاید اپنے ہاتھ جلا کر مانیں گے

طے تو یہ تھا پچھلی باتیں بھولنی ہیں
آپ مگر سب یاد دلا کر مانیں گے

گھر کا جھگڑا گر باہر آ جائے گا
باہر والے اندر آ کر مانیں گے

چاہے پھر آواز چلی جائے لیکن
ہم اس کو آواز لگا کر مانیں گے

گھر پکا کرنے کی باتیں کرتے ہیں
یعنی وہ دیوار اٹھا کر مانیں گے

Rate it:
Views: 546
17 Aug, 2021