Add Poetry

آنکھ میں اشکوں کی بارات لیۓ پھرتا ہوں

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

آنکھ میں اشکوں کی بارات لیۓ پھرتا ہوں
اپنے اندر کئ صدمات لیۓ پھرتا ہوں

زخم سے چور بدن, چاک یہ سینہ میرا
دوستوں کی میں عنایات لیۓ پھرتا ہوں

جن کی وقعت نہ رہی ہے صفِ یاراں میں کبھی
میں وہ مجروح سے جذبات لیۓ پھرتا ہوں

جتنے بھی زخم دیۓ مجھ کو مرے اپنوں
آج بھی ان کے نشانات لیۓ پھرتا ہوں

اس لیۓ بھی تو کسی کو میں نہیں بھاتا ہوں
میں جو ہر کام میں اوقات لیۓ پھرتا ہوں

اس نے اک بار جو جی بھر کے دیا تھا دیدار
عمر بھر وہ ہی ملاقات لیۓ پھرتا ہوں

مجھ کو ہر در سے نۓ زخم ملے ہیں باقرؔ
عشق کے بعد یہ خیرات لیۓ پھرتا ہوں

Rate it:
Views: 353
10 Aug, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets