آنکھ لگی تو گلشن گلشن مے خانے تھے
Poet: Basheer Badr By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIآنکھ لگی تو گلشن گلشن مے خانے تھے
آنکھ کھلی تو صحرا صحرا ویرانے تھے
دھیمے سو رج کی کرنوں میں پھولوں کی نشو و نما
رنگ برنگے روشن روشن پیمانے پیمانے تھے
آخر برف کا کفن پہنے شمع اکیلی اکیلی تھی
جب تک حُسن کا شعلہ چمکا پروانے پروانے تھے
اب جو دل کی بات سنا دی سب چپ ہیں سناٹے ہیں
ایک ذرا سی خاموشی پر افسانے افسانے تھے
چلتے ہاتھوں میں دنیا تھی بڑھے قدموں کے نیچے
بستی بستی گلیاں گلیاں کاشانے کاشانے تھے
More Sad Poetry






