آندھی ہے بڑی تیز دیا رکھ سنبھال کر

Poet: Mohammad Sadiq Mushwani By: Mohammad Sadiq Mushwani, Quetta

آندھی ہے بڑی تیز دیا رکھ سنبھال کر
بجھنے نہ دے اسے کوئی ایسا کمال کر

محفل میں سناتے ہو کیوں قصہ درد تم
ملتا ہے کیا کسی کی یوں عزت اچھال کر

اس شہر کے لوگوں میں رہا دل نہیں باقی
دلجوئی کون کرے گا بس خود ہی ملال کر

آنگن میں میرے گرتے ہیں اب روز ہی پتھر
میں کاٹوں گا کسی روز شجر یہ نکال کر

صادق ہر التجا پہ یہی مشورہ ملا
مل جائے گا جواب ذرا خود سے سوال کر
 

Rate it:
Views: 779
29 Dec, 2014