آندھی ہے بڑی تیز دیا رکھ سنبھال کر
Poet: Mohammad Sadiq Mushwani By: Mohammad Sadiq Mushwani, Quettaآندھی ہے بڑی تیز دیا رکھ سنبھال کر
بجھنے نہ دے اسے کوئی ایسا کمال کر
محفل میں سناتے ہو کیوں قصہ درد تم
ملتا ہے کیا کسی کی یوں عزت اچھال کر
اس شہر کے لوگوں میں رہا دل نہیں باقی
دلجوئی کون کرے گا بس خود ہی ملال کر
آنگن میں میرے گرتے ہیں اب روز ہی پتھر
میں کاٹوں گا کسی روز شجر یہ نکال کر
صادق ہر التجا پہ یہی مشورہ ملا
مل جائے گا جواب ذرا خود سے سوال کر
More Love / Romantic Poetry






