آرزو تھی کہ کفتگو کرتے

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa USA

آرزو تھی کہ کفتگو کرتے
کفتگو کر کے بھی اور آرزو کرتے

یہ کیسا جادو تھا عمر کٹی تیزی
وقت کہاں تھا کہ جینے کی اور جستجو کرتے

تھا حکم اس کا کہ رہیں ہم خاموش
حوصلہ کہاں تھا جو بات روبرو کرتے

جل نہ جاتا ہاتھ حیسن کی تپش سے
نقاب ہٹانے کی ہم آرزو کرتے

مزا آتا عبادت کا جب میری
جہاں ہوتا تو وہاں قبلہ رو کرتے

جنوں تھا تڑپ تھی قلزم میری
بنتے رندوں کے امام مہ سے وضو کرتے

Rate it:
Views: 451
15 Jul, 2010