آج بھی تشنہ لبی تشنہ لبی ہے اے دوست
Poet: سلمان By: سلمان, Karachiآج بھی تشنہ لبی تشنہ لبی ہے اے دوست
کیا نہ چھلکے گی جو آنکھوں میں بھری ہے اے دوست
جو کمی پہلے تھی وہ پھر بھی کمی ہے اے دوست
یہ جو تھوڑی سی ہنسی زیر لبی ہے اے دوست
آپ کو دیکھ مرے ذوق فنا کو بھی دیکھ
یہ تری شیشہ گری درد سری ہے اے دوست
مئے گلفام میں کچھ درد تہ جام سہی
وہ خوشی کیسی خوشی جس میں کمی ہے اے دوست
خاک میں رنگ گلستاں کو بھلا دیکھ سکوں
مری آنکھوں میں اگر اتنی نمی ہے اے دوست
تاب پرواز تھی جن کو وہ گئے بھی مسعودؔ
ہم کہاں جائیں کہ بے بال و پری ہے اے دوست
More Friendship Poetry






