آؤ اِک ٹُوٹا ہوا تارہ دیکھاؤں تم کو

Poet: ارسلان حُسینؔ By: Arsalan Hussain, Ajman

گم سم افلاک کا نظارہ دیکھاؤں تم کو
آؤ اِک ٹُوٹا ہوا تارہ دیکھاؤں تم کو

اُجڑے پیڑوں پر نقش دو نام کے ساتھ
اِک محبت کا اشارہ دیکھاؤں تم کو

جہاں غرق ہوئے خواب و خیال سب ہی
وہ سمندر، وہ کنارہ دیکھاؤں تم کو

یادیں بولتی ہیں اب شبِ تنہائ میں
آؤ بچھڑا ہوا اِک پیارا دیکھاؤں تم کو

جس میں لڑنے کی ہمت تھی مقدر سے
کیسے وہ ٹُوٹ کے ہارا دیکھاؤں تم کو

دل کی گہرائ میں پالا تھا عشق کو جس نے
درد نے کیسے اسے مارا دیکھاؤں تم کو

کس نے پہنایا ہجر کا کفن دل کو
کس نے رگ رگ میں زہر اتارا دیکھاؤں تم کو

حُسینؔ ! آسان نہیں منزلِ عشق کا عبور
راہ میں جلتا ہوا انگارا دیکھاؤں تم کو

Rate it:
Views: 549
24 Mar, 2015