آ مد حقیقت
Poet: ماہم طاہر By: Maham Tahir, Karachiفضا میں لوگوں کا درد سنائی دیتا ہے مجھے
زمیں پہ زخمیوں کا خون دکھائی دیتا ہے مجھے
ضمیر نے جب سے ظاہری کا روپ دھار لیا ہے
خوابوں میں بہت ہی فقیرائی دیتا ہے مجھے
عجب تھا خیال ذہن محبت کی قربت کو دیکھ کر
کہ اس کا ہر بڑھتا قدم رسوائی دیتا ہے مجھے
دوسری راہ اختیار کرنے کا جو سوچا ہے
یہ جملہ راہ ماضی سے جدائی دیتا ہے مجھے
جب جب طلب سکون کی ہے دل ماہم نے
زخم قید دنیا سے رہائی دیتا ہے مجھے
More Life Poetry






