Waqt Poetry, Shayari & Ghazal

Waqt Poetry is best way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Waqt poetry in urdu that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of heart with this world’s largest Quotes on Waqt in urdu 2 lines compilation that offers an individual to show the sentiments through words.
بول اے ہوائے شہر کدھر جانا چاہیئے
کب تک اسی کو آخری منزل کہیں گے ہم
کوئے مراد سے بھی ادھر جانا چاہیئے
وہ وقت آ گیا ہے کہ ساحل کو چھوڑ کر
گہرے سمندروں میں اتر جانا چاہیئے
اب رفتگاں کی بات نہیں کارواں کی ہے
جس سمت بھی ہو گرد سفر جانا چاہیئے
کچھ تو ثبوت خون تمنا کہیں ملے
ہے دل تہی تو آنکھ کو بھر جانا چاہیئے
یا اپنی خواہشوں کو مقدس نہ جانتے
یا خواہشوں کے ساتھ ہی مر جانا چاہیئے
کوئی تو بات کروں یار کے علاوہ بھی
بہت سے ایسے ستم گر تھے اب جو یاد نہیں
کسی حبیب دل آزار کے علاوہ بھی
یہ کیا کہ تم بھی سر راہ حال پوچھتے ہو
کبھی ملو ہمیں بازار کے علاوہ بھی
اجاڑ گھر میں یہ خوشبو کہاں سے آئی ہے
کوئی تو ہے در و دیوار کے علاوہ بھی
سو دیکھ کر ترے رخسار و لب یقیں آیا
کہ پھول کھلتے ہیں گل زار کے علاوہ بھی
کبھی فرازؔ سے آ کر ملو جو وقت ملے
یہ شخص خوب ہے اشعار کے علاوہ بھی
میں گیا وقت نہیں ہوں کہ پھر آ بھی نہ سکوں
ضعف میں طعنہ اغیار کا شکوہ کیا ہے
بات کچھ سر تو نہیں ہے کہ اٹھا بھی نہ سکوں
زہر ملتا ہی نہیں مجھ کو ستم گر ورنہ
کیا قسم ہے ترے ملنے کی کہ کھا بھی نہ سکوں
اس قدر ضبط کہاں ہے کبھی آ بھی نہ سکوں
ستم اتنا تو نہ کیجے کہ اٹھا بھی نہ سکوں
لگ گئی آگ اگر گھر کو تو اندیشہ کیا
شعلۂ دل تو نہیں ہے کہ بجھا بھی نہ سکوں
تم نہ آؤ گے تو مرنے کی ہیں سو تدبیریں
موت کچھ تم تو نہیں ہو کہ بلا بھی نہ سکوں
ہنس کے بلوائیے مٹ جائے گا سب دل کا گلہ
کیا تصور ہے تمہارا کہ مٹا بھی نہ سکوں
اک خواب محبت ہے کہ بوڑھا نہیں ہوتا
وہ وقت بھی آتا ہے جب آنکھوں میں ہماری
پھرتی ہیں وہ شکلیں جنہیں دیکھا نہیں ہوتا
بارش وہ برستی ہے کہ بھر جاتے ہیں جل تھل
دیکھو تو کہیں ابر کا ٹکڑا نہیں ہوتا
گھر جاتا ہے دل درد کی ہر بند گلی میں
چاہو کہ نکل جائیں تو رستہ نہیں ہوتا
یادوں پہ بھی جم جاتی ہے جب گرد زمانہ
ملتا ہے وہ پیغام کہ پہنچا نہیں ہوتا
تنہائی میں کرنی تو ہے اک بات کسی سے
لیکن وہ کسی وقت اکیلا نہیں ہوتا
کیا اس سے گلہ کیجیئے بربادئ دل کا
ہم سے بھی تو اظہار تمنا نہیں ہوتا
رنگ چھلکاؤ! وقت نازک ہے
حسرتوں کی حسین قبروں پر
پھول برساؤ! وقت نازک ہے
اک فریب اور زندگی کے لیے
ہاتھ پھیلاؤ! وقت نازک ہے
رنگ اڑنے لگا ہے پھولوں کا
اب تو آ جاؤ! وقت نازک ہے
تشنگی تشنگی! ارے توبہ
زلف لہراؤ! وقت نازک ہے
بزم ساغرؔ ہے گوش بر آواز
کچھ تو فرماؤ! وقت نازک ہے
شائد اس کو یاد جو آنا بھول گیا ہوں
یہ بات بھی اسکو بتانا بھول گیا ہوں
اب میں روٹھنا منانا بھول گیا ہوں
زمانے بیت گئے ہوں خود سے ملاقات کئے
بھیج کر کہیں خود کو بلانا بھول گیا ہوں
گستاخ کہہ کر بزم سے نکالا جا رہا ہوں
شائد نظروں کو جھکانا بھول گیا ہوں
بہت خوفزدہ، سہمی سی آئی تھی نیند
آنکھوں میں اسکو بسانا بھول گیا ہوں
ملاقات کا وعدہ کر کہ تو آگیا ہوں
نا ملنے کا بہانا بنانا بھول گیا ہوں
گمنام راستوں میں کوئی بھٹکتا ہے
رستہ جسکو بتانا بھول گیا ہوں
ڈوبنے سے مجھکو روک رہا ہے خالد
جسے گھر چھوڑ کے آنا بھول گیا ہوں
سر کش ہوا نے مید کے دیے بجھا دئیے
صد شکر اس سحرِ نو خیز کا جس نے
صدیوں کی تیرگی کے قصے مٹا دئیے
واہ رے محبت تیرے جوہر بے مثال
چراغِ آرزوئے سحر پھر سے جلا دئیے
شمعِ فیروزاں کا کیا دوش ہے اس میں
پروانے نے اگر خود ہی پر جلا دئیے
بس بھی کر اے ساقی بہت ہو گیا
ایک جام کہہ کر کتنے پلا دئیے
کوئی راہِ سخن تم بھی نکالو مزمل
ہونٹوں پہ کیوں یہ اپنے قفل لگا دئیے
وفا کے سنگ دل و جان کی آزمائش ہے
دیکھے گا زمانہ خود بدلتے ہوئے حالات سارے
بس کچھ دیر اور دعا کی آزمائش ہے
میرے زخم بھرے گے یا نہیں بعد کی بات
چارہ گر ابھی تری دوا کی آزمائش ہے
کیسے توڑے گے بھلا میرے ایمان کے مینار
محبتوں کی جناب! یہ تو بَلا کی آزمائش ہے
میں ہوں بے خبر منزلِ مقصود سے جناب!
منزل ملے گی یا نہیں راہنما کی آزمائش ہے
میرا تڑپنا میرے عشق کی نشوونما کرتا ہے
ظالم ! یہ ترے ظلمِ انتہا کی آزمائش ہے
نہالؔ جی ہم نے بس کرنی ہیں دعائیں مسلسل
قبول ہونگی یا نہیں خدا کی آزمائش ہے
Uff, Na Jane Is Dil Ke Saath Kya Kya Hua
Qadam Dag-magane Lage Jab Zindagi Ki Dhoop Mein
Apne Hi Nazro Ke Saamne Kya Kya Namudar Hua
Bazar-e-Waqt Se Kuch Pal Hansi Ke Kharid Lu
Qeemat Mili Bhi Aisi Ke Khud Se Sharam-sar Hua
Barso’n Baad Bhi Aisa Laga Ke Hum Wahi Khade Hain
Badalte Waqt Ke Saath Hamse Kitna Intezar Hua
Saath Chodh Ke Chaldena Unki Fitrat Na Thi
Na Jaane Mujh Pe Ye Zulm Kyun Baar Baar Hua
Lakeero’n Se Banta Hai Ghar, Lakeero’ Se Bat-ta Hai Ghar
Bikhre Huey Guncho’n Ko Sametna Bhi Ab Dushwar Hua
Waqt Bura Ho Ya Acha, Ek Din Badalta Zarur Hai
Ab Dushmano se Zyada Dosto’n Ka Hum Pe Waar Hua
Drya-e-Shakir Bhi Kuch Kaam Na Aaya Ehl-e-Chaman Ke Liye
Unka Qatra Bahana Bhi Shahido’n Mein Shumar Hua
سچ ، بغیر ہمدم کے فاصلے نہیں کٹتے
جن کو دل نے چاہا ہو ، وہ جہاں کہیں جائیں
ان عزیز لوگوں سے رابطے نہیں کٹتے
اک کسک تو رہتی ہے دل کے کونے کھدرے میں
بات کاٹ دینے سے معاملے نہیں کٹتے
انگلیاں نہ زخمی کر ، جو ہے تو ، وہی ہے تو
آئینہ کھرچنے سے آئنیے نہیں کٹتے
چوریاں بھی ہوتی ہیں جنگلوں میں پیڑوں کی
سب درخت لوگوں کے سامنے نہیں کٹتے
واقعے تو کٹتے ہیں وقت کی درانتی سے
وقت کی درانتی سے سانحے نہیں کٹتے
بارہا یہ دیکھا ہے اے صدف کہ لوگوں کے
کچھ سنہری پھندے ہیں ، کاٹتے نہیں کٹتے
تجھکو اے د رد کی زنجیر جہاں تک کھینچوں
بے و فا تجھ پہ کوئی حرف نہ آ نے دو ں گا
غیر تو غیر ہے ، میں ا پنی زباں تک کھینچوں
نشہ ء عشق فقط زہرِ ہلا ہل نکلا
تجھکو ہی دل بڑی خواہش تھی کہ جاں تک کھینچوں
میں تو خو د رہ گیا اے دوست بھنور میں گِھر کر
تیری یادوں کے سفینے کو کہاں تک کھینچوں
پا س آ یا ہے کو ئی حسنُ قیا مت بن کر
گرمیِ عشق تجھے شعلہء جاں تک کھینچوں
ا پنی الجھن تو کبھی ختم نہ ہو گی ا نو ر
وقت کے ریشمی دھاگے کو کہاں تک کھینچوں
میں تمہارے پاس ہوں
لیکن تم میرے ساتھ نہیں
تم میرا ساتھ چھوڑ کے جانا چاہتے ہو
ایک وہ وقت ہو گا
جو وقت مجھے تم سے دور لے جائے گا
میں تمہارے پاس نہیں ہوں گی
اور تم میرا ساتھ چاہو گے
لیکن میرا ساتھ نہ پاؤ گے
پھر تم اس وقت کو یاد کرو گے
جب میں تمہارے پاس تھی
لیکن تم میرے ساتھ نہیں تھے
جب یہ وقت چلا چائے گا
تب تمہیں یہ وقت یاد آئے گا
Mere Sansoo Main Ab Aur Kitna Dum Baki Hay
Tooth Chuki Hun Main Kisi Moti Ki Tarha
Bikhar Chuki Hun Main Tootay Paton Ki Tarha
Gumo Ki Parchai Main Guzar Rahi Hay Zindagi Apni
Sirf Tanha Hi Main Chal Rahi Hain Yeh Sansain Apni
Qismat Se Mila Hay Na Mila Hay Gum Kisi Se
Khuda Janay Ab Aur Kitnay Gum Authana Baki Hain
Taqdeer Ne Bus Aik Mosam Likha Hay Ere Leye
Khuda Janay Zindagi Ka Aur Kitna Safar Baki Hay
زندگی کی دھارا کو پل میں موڑ جاتا ہے
بات جب وہ کرتا ہے مجھ سے دُور جانے کی
جِسم سے مرے جیسے خوں نچوڑ جاتا ہے
آینۓ کو دیکھا تو آج میں نے سوچا ہے
وقت کِتنی تیزی سے آگے دوڑ جاتا ہے
روز ہی بناتے ہیں ریت کے گھروندے ہم
روز ہی اُنھیں کویٔ توڑ پھوڑ جاتا ہے
جب بھی عہد کرتے ہیں اُس کو بھوُل جانے کا
سلسلہ وہ یادوں کا پھر سے جوڑ جاتا ہے
ہاتھ صرِف آ تی ہے گردِ کارواں عذراؔ
کارواں کِسی کو جب پیچھے چھوڑ جاتا ہے
ساتھ دینا
کہیں یوہی نہ
چھوڑ دینا
میری زندگی تیرے
بن کچھ نہیں ہیں
مجھے اپنی زندگی
سے نکال نہ دینا
چاہے رہ لینا خفا
مجھ سے مگر
کہیں بھولے سے بھی
مجھے بھلا نہ دینا
گر کبھی روٹھ جاؤ
تو پیار سے منا لینا
مگر یوں خاموش رہ کر
مجھے سزا مت دینا
صبح وشام دیکھتی ہوں
تیری راہوں کو
تم اپنی راہوں
کو بدل نا دینا
رکھنا ہمارے ساتھ ہی
دوستی اور محبت بھی
ہمارے سوا کسی
اور کو اپنی زندگی میں
معتبر جگہ نا دینا
کوئی بات ہماری
پسند نا آئے تو
کھل کے بتاء دینا
ہم خود کو بدل
لے گئے مگر
اک بار پیار سے کہہ دینا
دل ٹوٹے بھی تو بندھن نہیں ٹوٹا کرتے
کس قدر شوق تھا رشتوں کو نبھانے کا
ریت کی شاخ پہ کونپل نہیں پھوٹا کرتے
جانے والے نے نشاں بھی نہیں چھوڑے پیچھے
ساتھ چھوٹے بھی تو دامن نہیں چھوٹا کرتے
کب گلشن میں سبزے کی بہار آئے گی
خشک پیڑوں پہ پنچھی نہیں ٹھہرا کرتے
وقت بدلے تو انساں بھی بدل جاتے ہیں
غم کے دریا کے کنارے نہیں ٹوٹا کرتے
جس کے سر پہ رہیں ماں کی دعائیں خالد
اس مقدر کے ستارے نہیں ڈوبا کرتے
دوستی دوست سے بغاوت کر گئی
اپنوں نے دیئے تو سہتے چلے آئے
اس غم کی یہی عنایت رہ گئی
کیا یہ دنیا اور کیا یہ زمانے
لگتا ہے شاید کوئی غلاظت رہ گئی
کون کہتا ہے کہ حسرت ہی نہیں
بس طبیعتوں میں تھوڑی تفاوت رہ گئی
جس کو دیکھا اپنے غرور میں تھا
ہم کو خود سے یہ شکایت رہ گئی
چاند کو فخر کہ سہائی مجھ سے
ستاروں کی شکوہ کہ شرارت ہوگئی
نہ جانے کیوں اب تک جیتے ہیں
لگتا ہے شاید اب کوئی عبادت رہ گئی
عین ممکن ہے ترا دھیان بدل سکتا ہے
زندگی میں ہے فقط تیری محبّت کی کمی
تو مری زیست کا عنوان بدل سکتا ہے
اب تری یاد تو اس دل سے نکلنے سے رہی
اپنی تقدیر کب انسان بدل سکتا ہے
ہم فقط وصل کے قائل تو نہیں چاہت میں
کب ہمیں ہجر کا طوفان بدل سکتا ہے
لے کے پھرتا ہے ترے غم کا حوالہ شاہی
تو جو چاہے تو یہ پہچان بدل سکتا ہے
وقت کا دل بھی ٹھہر جاتا ہے
تیرے پرتو کو چومنے کے لئے
چاند ندیا میں اتر جاتا ہے
زندگانی کا کھیل کیا کہئے
پھول کھلتا ہے بکھر جاتا ہے
آ غم زیست تجھے دیکھ ہی لیں
کہاں تک تیرا اثر جاتا ہے
تیرے چہرے کی تاب نہ لا کر
آئینہ خود سے مکر جاتا ہے
نہ ہو جب خیال میں ہم آہنگی
دوست بھی دل سی اتر جاتا ہے
عقل رہتی ہے گریزاں جن سے
عشق وہ کام بھی کر جاتا ہے
Waqt Poetry
Time is an important element in our lives. In time, we can develop good habits related to planning and execution in performing tasks each day. The value of reconciling with the value of time gives you a great experience and builds your character. Time is a priceless treasure because it can never, by any means, be replaced and waqt poetry provides crucial evidence for this.
Waqt poetry will make one understand how much importance time holds in human life. Check out the latest collection of Waqt Shayari penned by famous poets along with the latest Urdu Waqt Shayari from the vast collection of new poets. Waqt Shayari in Urdu text along with pictures of Waqt Shayari are also available and easily accessible. So what are you waiting for? Explore the best Waqt poetry.
The Waqt poetry beautifully evokes how time is beyond us—healing, testing, buried, and turning life upside down. Some moments give joy while others impart lessons, constantly reminding us that nothing stays the same. Through its verses, Waqt brings back memories from the past, current realities, and hopes for the future, letting us live those very seconds.
"Poetry glorifies the glory of time!" A thought-provoking collection of Waqt poetry awaits you broadly on HamariWeb, where each verse reiterates time's authority on Earth. So read and reflect and share the wisdom they impart!"
The update of life is such that we’re getting through it by reading poetry. It’s the only thing that brings a little peace in the midst of everything.
- Uzma , Peshawar
- Fri 25 Jul, 2025
Kuch alfaaz aise hote hain jo rooh ko chu jaate hain, baar baar parhne ka jee chahta hai.
- ushna , karachi
- Fri 04 Jul, 2025
Life is a journey of smiles and tears, Each moment a lesson, each scar a story. Still, we rise, hoping for better days ahead.
- Kinza , karachi
- Mon 30 Jun, 2025



