Na Ghum Kar In Ansoo Par
Poet: Amiee By: aamir iqbal, lahoreNa Ghum Kar In Ansoo Par Yeh Yaar Hote Hain
 Had Se Bar Jaye Ghum To Namoodar Hote Hain
 
 Wo Dost Kia Hai Jo Talkeef Main Aye Na Kam
 Dekh ! In Ansoo Ko Kitne Wafadar Hote Hain
 
 Khuda Ko Bi Kia Pyar Hai In Hi Ansoo Se
 Hadisoo Main Ziker-E-Khayal Hote Hain
 
 Kia Ganimet Hai In Ansoo Ki Ghungar Par
 Is Se Dil Bahut Un K Shafaaf Hote Hain
 
 Logo Se Ziker Na Karna Kabhi Bi Is Baat Ka Amiee
 Kyun K Un K Pass Fatwey Hazar Hooote Hain
  
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






