Heart Touching Poetry, Shayari in Urdu

Heart Touching Poetry is best way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Poetry Heart Touching love & sad that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of loving heart with this world’s largest love heart touching poetry in urdu 2 lines sms & heart touching quotes in Urdu ghazal compilation that offers an individual to show the sentiments through words.
Heart Touching Shayari Images
مجھے گماں بھی نہ ہو اور تم بدل جانا
یہ شعلگی ہو بدن کی تو کیا کیا جائے
سو لازمی تھا ترے پیرہن کا جل جانا
تمہیں کرو کوئی درماں، یہ وقت آ پہنچا
کہ اب تو چارہ گروں کو بھی ہاتھ مل جانا
ابھی ابھی تو جدائی کی شام آئی تھی
ہمیں عجیب لگا زندگی کا ڈھل جانا
سجی سجائی ہوئی موت زندگی تو نہیں
مورّخوں نے مقابر کو بھی محل جانا
یہ کیا کہ تو بھی اسی ساعتِ زوال میں ہے
کہ جس طرح ہے سبھی سورجوں کو ڈھل جانا
ہر ایک عشق کے بعد اور اس کے عشق کے بعد
فراز اتنا بھی آساں نہ تھا سنبھل جانا
انگلیاں پھیر کے بالوں میں سلا دے مجھ کو
جس طرح فالتو گلدان پڑے رہتے ہیں
اپنے گھر کے کسی کونے سے لگا دے مجھ کو
یاد کر کے مجھے تکلیف ہی ہوتی ہوگی
ایک قصہ ہوں پرانا سا بھلا دے مجھ کو
ڈوبتے ڈوبتے آواز تری سن جاؤں
آخری بار تو ساحل سے صدا دے مجھ کو
میں ترے ہجر میں چپ چاپ نہ مر جاؤں کہیں
میں ہوں سکتے میں کبھی آ کے رلا دے مجھ کو
دیکھ میں ہو گیا بدنام کتابوں کی طرح
میری تشہیر نہ کر اب تو جلا دے مجھ کو
روٹھنا تیرا مری جان لیے جاتا ہے
ایسے ناراض نہ ہو ہنس کے دکھا دے مجھ کو
اور کچھ بھی نہیں مانگا مرے مالک تجھ سے
اس کی گلیوں میں پڑی خاک بنا دے مجھ کو
لوگ کہتے ہیں کہ یہ عشق نگل جاتا ہے
میں بھی اس عشق میں آیا ہوں دعا دے مجھ کو
یہی اوقات ہے میری ترے جیون میں کہ میں
کوئی کمزور سا لمحہ ہوں بھلا دے مجھ کو
تو چھٹ جاتا ہے سب گرد و غبار آہستہ آہستہ
بھری آنکھوں سے ہو کے دل میں جانا سہل تھوڑی ہے
چڑھے دریاؤں کو کرتے ہیں پار آہستہ آہستہ
نظر آتا ہے تو یوں دیکھتا جاتا ہوں میں اس کو
کہ چل پڑتا ہے جیسے کاروبار آہستہ آہستہ
ادھر کچھ عورتیں دروازوں پر دوڑی ہوئی آئیں
ادھر گھوڑوں سے اترے شہسوار آہستہ آہستہ
کسی دن کارخانۂ غزل میں کام نکلے گا
پلٹ آئیں گے سب بے روزگار آہستہ آہستہ
ترا پیکر خدا نے بھی تو فرصت میں بنایا تھا
بنائے گا ترے زیور سنار آہستہ آہستہ
مری گوشہ نشینی ایک دن بازار دیکھے گی
ضرورت کر رہی ہے بے قرار آہستہ آہستہ
سب ترا ہی کیا کرایا ہے
اے ستارے !! چراغ کو تو نے
میرے بارے میں کیا بتایا ہے ؟؟؟
خواب نے آج اپنی خلوت میں
کاسنی رنگ کو بلایا ہے
اس میں میرا کوئی قصور نہیں
مجھے دریا نے خود بچایا ہے
شاہزادہ یونہی اداس نہیں
شاھزادی نے کچھ چھپایا ہے
صبح کے وقت تیری یاد کا پل
کیسی معصومیت سے آیا ہے
اے بہت تیز حسن !! دھیان رہے
مجھ پے اک سانولی کا سایا ہے
اپنی تعظیم کر،کہ میں نے تجھے
اپنی آنکھوں کا غم سنایا ہے
ہارنے کے لئے ہی بھیجھا تھا
اور دل ہار کر ہی آیا ہے
جس طرح تم منا رہے ہو مجھے
اس طرح کوئی مآن پایا ہے ؟؟؟
سرکش عشق ہوں علی زریون
اپنے چرنوں میں سر جھکایا ہے
ہر پردہ پردہ نہیں ہوتا اتنا میں بھ جانتا ہوں
میں جانتا ہوں وہ غصے میں کس حد تک جا سکتی ہے
اپنی زبان پہ قابو رکھو میں اس کو پہچانتا ہوں
سارے مرد ہی اک جیسے ہیں تم نے کیسے کہہ ڈالا
میں بھی تو اک مرد ہوں تم کو خود سے بہتر مانتا ہوں
میں نے اس سے پیار کیا ہے ملکیت کا دعوٰی نہیں
وہ جس کے بھی ساتھ ہے میں اس کو بھی اپنا مانتا ہوں
دوستی مجھ سے اور پیار کوئی اور ہے ناں
جو تیرے حسن پہ مرتے ہیں بہت سے ہوں گے
پر تیرے دل کا طلبگار کوئی اور ہے ناں
تُو میرے اشک نہ دیکھ، اور فقط اتنا بتا
میں نہیں ہوں تیرا دلدار کوئی اور ہے ناں
اس لئیے بھی تجھے دنیا سے الگ چاہتا ہوں
تُو کوئی اور ہے، سنسار کوئی اور ہے ناں
وہ اک پری جو مجھے سبز کرنے آئی تھی
وہ اک چراغ کدہ جس میں کچھ نہیں تھا مرا
جو جل رہی تھی وہ قندیل بھی پرائی تھی
نہ جانے کتنے پرندوں نے اس میں شرکت کی
کل ایک پیڑ کی تقریب رو نمائی تھی
ہواؤ آؤ مرے گاؤں کی طرف دیکھو
جہاں یہ ریت ہے پہلے یہاں ترائی تھی
کسی سپاہ نے خیمے لگا دیے ہیں وہاں
جہاں پہ میں نے نشانی تری دبائی تھی
گلے ملا تھا کبھی دکھ بھرے دسمبر سے
مرے وجود کے اندر بھی دھند چھائی تھی
Puranay Bahanoon Ku Phir Naye Banay Lagay
Hal-E-Dil Bayan Karnay Kee Sayee Kee Hum Nay
Lab-E-Jumbish Say Phelay Uth Kay Janay Lagay
Tark-E-Taaluq Ka Khatra Os Lamhay Mondala Gaya
Apni Asteenoon Ku Oper Jab Wo Charhanay Lagay
Andheroon Mien Ju Teer Daghay Hum Par
Sahi Jaga Akar Un Kay Sab Nishanay Lagay
Zindagi Kee Sadmoon Saans Chalti He Kyon
Unku Lootnay Mien Ju Kayee Zamany Lagay
Khizaan Ke Deray Hein Tu Paray Rahein Sada
Bhaharoon Mien Kab Angan Mien Shadiyanay Bajay
Apni Kaj Fhemi Pay Puray Mutamayin Hein Hum
Waiz Kay Hatoon Kab Ye Saray Khazanay Lagay
Durrani Khush Fehmi Mien Mubtala Rehna Choro Ab
Un Kay Hathoon Tum Tu Hu Kab Kay Thikany Lagay
فرازؔ اب ذرا لہجہ بدل کے دیکھتے ہیں
جدائیاں تو مقدر ہیں پھر بھی جان سفر
کچھ اور دور ذرا ساتھ چل کے دیکھتے ہیں
رہ وفا میں حریف خرام کوئی تو ہو
سو اپنے آپ سے آگے نکل کے دیکھتے ہیں
تو سامنے ہے تو پھر کیوں یقیں نہیں آتا
یہ بار بار جو آنکھوں کو مل کے دیکھتے ہیں
یہ کون لوگ ہیں موجود تیری محفل میں
جو لالچوں سے تجھے مجھ کو جل کے دیکھتے ہیں
یہ قرب کیا ہے کہ یک جاں ہوئے نہ دور رہے
ہزار ایک ہی قالب میں ڈھل کے دیکھتے ہیں
نہ تجھ کو مات ہوئی ہے نہ مجھ کو مات ہوئی
سو اب کے دونوں ہی چالیں بدل کے دیکھتے ہیں
یہ کون ہے سر ساحل کہ ڈوبنے والے
سمندروں کی تہوں سے اچھل کے دیکھتے ہیں
ابھی تلک تو نہ کندن ہوئے نہ راکھ ہوئے
ہم اپنی آگ میں ہر روز جل کے دیکھتے ہیں
بہت دنوں سے نہیں ہے کچھ اس کی خیر خبر
چلو فرازؔ کوئے یار چل کے دیکھتے ہیں
میں اس سے جیت گیا ہوں کہ مات ہو گئی ہے
میں اب کے سال پرندوں کا دن مناؤں گا
مری قریب کے جنگل سے بات ہو گئی ہے
بچھڑ کے تجھ سے نہ خوش رہ سکوں گا سوچا تھا
تری جدائی ہی وجہ نشاط ہو گئی ہے
بدن میں ایک طرف دن طلوع میں نے کیا
بدن کے دوسرے حصے میں رات ہو گئی ہے
میں جنگلوں کی طرف چل پڑا ہوں چھوڑ کے گھر
یہ کیا کہ گھر کی اداسی بھی ساتھ ہو گئی ہے
رہے گا یاد مدینے سے واپسی کا سفر
میں نظم لکھنے لگا تھا کہ نعت ہو گئی ہے
کم نظر روشنی سے ڈرتے ہیں
لوگ ڈرتے ہیں دشمنی سے تری
ہم تری دوستی سے ڈرتے ہیں
دہر میں آہ بے کساں کے سوا
اور ہم کب کسی سے ڈرتے ہیں
ہم کو غیروں سے ڈر نہیں لگتا
اپنے احباب ہی سے ڈرتے ہیں
داور حشر بخش دے شاید
ہاں مگر مولوی سے ڈرتے ہیں
روٹھتا ہے تو روٹھ جائے جہاں
ان کی ہم بے رخی سے ڈرتے ہیں
ہر قدم پر ہے محتسب جالبؔ
اب تو ہم چاندنی سے ڈرتے ہیں
جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتی
یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
غم دنیا بھی غم یار میں شامل کر لو
نشہ بڑھتا ہے شرابیں جو شرابوں میں ملیں
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
آج ہم دار پہ کھینچے گئے جن باتوں پر
کیا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں میں ملیں
اب نہ وہ میں نہ وہ تو ہے نہ وہ ماضی ہے فرازؔ
جیسے دو شخص تمنا کے سرابوں میں ملیں
جی میں آتا ہے کہ تعویذ بنا لیں تم کو
پھر تمہیں روز سنواریں تمہیں بڑھتا دیکھیں
کیوں نہ آنگن میں چنبیلی سا لگا لیں تم کو
جیسے بالوں میں کوئی پھول چنا کرتا ہے
گھر کے گلدان میں پھولوں سا سجا لیں تم کو
کیا عجب خواہشیں اٹھتی ہیں ہمارے دل میں
کر کے منا سا ہواؤں میں اچھالیں تم کو
اس قدر ٹوٹ کے تم پہ ہمیں پیار آتا ہے
اپنی بانہوں میں بھریں مار ہی ڈالیں تم کو
کبھی خوابوں کی طرح آنکھ کے پردے میں رہو
کبھی خواہش کی طرح دل میں بلا لیں تم کو
ہے تمہارے لیے کچھ ایسی عقیدت دل میں
اپنے ہاتھوں میں دعاؤں سا اٹھا لیں تم کو
جان دینے کی اجازت بھی نہیں دیتے ہو
ورنہ مر جائیں ابھی مر کے منا لیں تم کو
جس طرح رات کے سینے میں ہے مہتاب کا نور
اپنے تاریک مکانوں میں سجا لیں تم کو
اب تو بس ایک ہی خواہش ہے کسی موڑ پر تم
ہم کو بکھرے ہوئے مل جاؤ سنبھالیں تم کو
وہی انداز ہے ظالم کا زمانے والا
اب اسے لوگ سمجھتے ہیں گرفتار مرا
سخت نادم ہے مجھے دام میں لانے والا
صبح دم چھوڑ گیا نکہت گل کی صورت
رات کو غنچۂ دل میں سمٹ آنے والا
کیا کہیں کتنے مراسم تھے ہمارے اس سے
وہ جو اک شخص ہے منہ پھیر کے جانے والا
تیرے ہوتے ہوئے آ جاتی تھی ساری دنیا
آج تنہا ہوں تو کوئی نہیں آنے والا
منتظر کس کا ہوں ٹوٹی ہوئی دہلیز پہ میں
کون آئے گا یہاں کون ہے آنے والا
کیا خبر تھی جو مری جاں میں گھلا ہے اتنا
ہے وہی مجھ کو سر دار بھی لانے والا
میں نے دیکھا ہے بہاروں میں چمن کو جلتے
ہے کوئی خواب کی تعبیر بتانے والا
تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فرازؔ
دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا
میں بھیگ جاؤں گا چھتری نہیں بناؤں گا
اگر خدا نے بنانے کا اختیار دیا
علم بناؤں گا برچھی نہیں بناؤں گا
فریب دے کے ترا جسم جیت لوں لیکن
میں پیڑ کاٹ کے کشتی نہیں بناؤں گا
گلی سے کوئی بھی گزرے تو چونک اٹھتا ہوں
نئے مکان میں کھڑکی نہیں بناؤں گا
میں دشمنوں سے اگر جنگ جیت بھی جاؤں
تو ان کی عورتیں قیدی نہیں بناؤں گا
تمہیں پتا تو چلے بے زبان چیز کا دکھ
میں اب چراغ کی لو ہی نہیں بناؤں گا
میں ایک فلم بناؤں گا اپنے ثروتؔ پر
اور اس میں ریل کی پٹری نہیں بناؤں گا
محبت میں بھی کرتی ہوں مگر چرچا نہیں کرتی
جو مجھ سے ملنے آ جائے میں اس کی دِل سے خادم ہوں
جو اٹھ کے جانا چاھے میں اسے روکا نہیں کرتی
جسے میں چھوڑ دیتی ہوں اسے پِھر بھول جاتی بوں
پِھر اس ہستی کی جانب میں کبھی دیکھا نبیں کرتی
تیرا اصرار سر آنكھوں پہ کے تم کو بھول جاؤں میں
میں کوشش کر کے دیکھوں گی مگر وعدہ نہیں کرتی
تو بڑے پیار سے چاؤ سے بڑے مان کے ساتھ
اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو
اور بے تابی سے فرصت کے خزاں لمحوں میں
تو کسی سوچ میں ڈوبی جو گھماتی مجھ کو
میں تیرے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا
جب کبھی موڈ میں آ کر مجھے چوما کرتی
تیرے ہونٹوں کی میں حِدّت سے دِہک سا جاتا
رات کو جب بھی نیندوں کے سفر پر جاتی
مرمریں ہاتھ کا اِک تکیہ بنایا کرتی
میں تیرے کان سے لگ کر کئی باتیں کرتا
تیری زُلفوں کو تیرے گال کو چوما کرتا
جب بھی تو بندِ قبا کھولنے لگتی جاناں
اپنی آنکھوں کو تیرے حسن سے خیرہ کرتا
مجھ کو بے تاب سا رکھتا تیری چاہت کا نشہ
میں تیری روح کے گلشن میں مہکتا رہتا
میں تیرے جسم کے آنگن میں کھنکتا رہتا
کچھ نہیں تو یہی بے نام سا بندھن ہوتا
Love Passion Is Expressed In My Heart
Love-Sick Man Is Drowning In Darkness
An Attachment Is Devoted In My Heart
Sweet Smell Of Love Feels In The Bottom
Fire Of Separation Is Burnt In My Heart
Sometimes A Girl Enlightens Tears As Rain
Her Smile Is Pained In My Heart
My Tears Are Lifeless, So Become Restless
Oh My Heart Is Murdered In My Heart
Your Golden Hairs When Spread Over
Ray Of Sunset Is Gathered In My Heart
A Nightingale Weeps On A Tree, Both
Weeps A Rose, Is Reflected In My Heart
Stop Weeping, Finding Out The Beloved
She Sleeps Around Me, Is Absorbed In My Heart
Moonlight Is Spreading Light All Over
Tear Of Moon Is Melted In My Heart
I Am Searching Here And There Her Footsteps
But I Observed, There Is Stamped In My Heart
Heart Touching Poetry
Let your heart speak with a loud voice by penning down the secrets of the heart into poetic verses from this amazing Heart Touching Poetry collection. Love, hate, happiness, and sadness are the kinds of emotions every human being stores in the inner chambers of his heart and expresses in different situations, especially love, loyalty, hate, and those emotions in between. Right down from love to hate, loyalty to compassion, we have tried to cover it all in the most exciting compilation of Shayari based on meaningful poetry.
This Heart Touching Poetry in Urdu Copy Paste collection is taken from the famous and renowned poets of the Urdu language who have converted hearty emotions in the form of Heart Touching Quotes in Urdu. Almost all the famous poets from the past and present have penned down a lot of Heart Touching Poetry 2 Line as well including Mir Taqi Mir, Mirza Ghalib, Parveen Shakir, and Wasi Shah. Ghazals, Nazams, and short poetry based on mixed feelings have gathered here for all looking for the best compilation of Heart Touching Shayari.
Heart touching poetry grapples with the minds and hearts of those willing to listen and read through the poem. It hits rather straight to the heart and soul and plunges into our inherent emotions and feelings. Quite a lot of poets have dabbled in writing Heart touching Poetry, some of which are quite famous: Rumi, Ahmed Faraz, Jaun Elia, Parveen Shakir, and Wasi Shah are just some of the well-known names.
Heart touching poetry can move us and soothe us with memories and deep reflections. It articulates the many varied shades of love, sorrow, and lived experiences in words that touch one's own heart. Hamariweb serves as a great source to find heart-touching poetry whereby the reader may visit and read verses that aptly reflect their own emotions and feelings.
A lovely collection of romantic Urdu shayari perfect for expressing heartfelt feelings to loved ones.
- Muntaha , Karachi
- Thu 23 Oct, 2025
There’s just something magical about love poetry in Urdu. It says things that are hard to put into words. I love how romantic shayari in Urdu captures both the sweetness and the pain of love so beautifully.
- Fatima , Islamabad
- Tue 21 Oct, 2025
This love poetry section is full of warmth and beautiful emotions. Each poem captures the feeling of love perfectly. I enjoy visiting this page again and again.
- Haris , Karachi
- Thu 16 Oct, 2025













