Allama Iqbal Ghazal

Allama Iqbal Ghazal is best way to express your words and emotion. Check out the amazing collection of express your feeling in words. This section is based on a huge data of all the latest Allama Iqbal Ghazal that can be dedicated to your family, friends and love ones. Convey the inner feelings of heart with this world’s largest Allama Iqbal Ghazal compilation that offers an individual to show the sentiments through words.

سما سکتا نہیں پہنائے فطرت میں مرا سودا سما سکتا نہیں پہنائے فطرت میں مرا سودا
غلط تھا اے جنوں شاید ترا اندازۂ صحرا
خودی سے اس طلسم رنگ و بو کو توڑ سکتے ہیں
یہی توحید تھی جس کو نہ تو سمجھا نہ میں سمجھا
نگہ پیدا کر اے غافل تجلی عین فطرت ہے
کہ اپنی موج سے بیگانہ رہ سکتا نہیں دریا
رقابت علم و عرفاں میں غلط بینی ہے منبر کی
کہ وہ حلاج کی سولی کو سمجھا ہے رقیب اپنا
خدا کے پاک بندوں کو حکومت میں غلامی میں
زرہ کوئی اگر محفوظ رکھتی ہے تو استغنا
نہ کر تقلید اے جبریل میرے جذب و مستی کی
تن آساں عرشیوں کو ذکر و تسبیح و طواف اولیٰ
بہت دیکھے ہیں میں نے مشرق و مغرب کے مے خانے
یہاں ساقی نہیں پیدا وہاں بے ذوق ہے صہبا
نہ ایراں میں رہے باقی نہ توراں میں رہے باقی
وہ بندے فقر تھا جن کا ہلاک قیصر و کسریٰ
یہی شیخ حرم ہے جو چرا کر بیچ کھاتا ہے
گلیم بو ذر و دلق اویس و چادر زہرا
حضور حق میں اسرافیل نے میری شکایت کی
یہ بندہ وقت سے پہلے قیامت کر نہ دے برپا
ندا آئی کہ آشوب قیامت سے یہ کیا کم ہے
گرفتہ چینیاں احرام و مکی خفتہ در بطحا
لبالب شیشۂ تہذیب حاضر ہے مے لا سے
مگر ساقی کے ہاتھوں میں نہیں پیمانۂ الا
دبا رکھا ہے اس کو زخمہ ور کی تیز دستی نے
بہت نیچے سروں میں ہے ابھی یورپ کا واویلا
اسی دریا سے اٹھتی ہے وہ موج تند جولاں بھی
نہنگوں کے نشیمن جس سے ہوتے ہیں تہ و بالا
غلامی کیا ہے؟ ذوق حسن و زیبائی سے محرومی
جسے زیبا کہیں آزاد بندے ہے وہی زیبا
بھروسا کر نہیں سکتے غلاموں کی بصیرت پر
کہ دنیا میں فقط مردان حر کی آنکھ ہے بینا
وہی ہے صاحب امروز جس نے اپنی ہمت سے
زمانے کے سمندر سے نکالا گوہر فردا
فرنگی شیشہ گر کے فن سے پتھر ہوگئے پانی
مری اکسیر نے شیشے کو بخشی سختی خارا
رہے ہیں اور ہیں فرعون میری گھات میں اب تک
مگر کیا غم کہ میری آستیں میں ہے ید بیضا
وہ چنگاری خس و خاشاک سے کس طرح دب جائے
جسے حق نے کیا ہو نیستاں کے واسطے پیدا
محبت خویشتن بینی محبت خویشتن داری
محبت آستان قیصر و کسریٰ سے بے پروا
عجب کیا گر مہ و پرویں مرے نخچیر ہو جائیں
کہ بر فتراک صاحب دولتے بستم سر خود را
وہ دانائے سبل ختم الرسل مولائے کل جس نے
غبار راہ کو بخشا فروغ وادی سینا
نگاہ عشق و مستی میں وہی اول وہی آخر
وہی قرآں وہی فرقاں وہی یٰسیں وہی طہٰ
سنائیؔ کے ادب سے میں نے غواصی نہ کی ورنہ
ابھی اس بحر میں باقی ہیں لاکھوں لولوئے لالا
zia

Allama Iqbal Ghazal - Express your feeling with Pakistan’s largest collection of Allama Iqbal Ghazal in Urdu. Read all the love and sad Ghazals written by Allama Iqbal. Latest Collection of Allama Iqbal Ghazal is here. You want to read your feelings with your loved ones, and then say it all with Allama Iqbal Ghazal that can be dedicated and shared easily from this online page.

User Reviews

If you ask me who my favourite poet is, it’s Allama Iqbal. This page is such a treasure for his lovers. Go check it out!

  • Areesha , Peshawar
  • Thu 30 Oct, 2025

I really enjoyed exploring this page! It’s filled with inspiring poetry by Allama Iqbal, beautifully organized and easy to read. Perfect for anyone who loves Urdu literature and deep thoughts.

  • Sonia , Karachi
  • Wed 29 Oct, 2025

Dedicated to the poetry of Allama Iqbal, the page compiles his Urdu poetry and shayari. It’s nicely curated and allows poetry enthusiasts to explore his works in one place; navigation could be improved but the content is solid.

  • Sidra , Karachi
  • Tue 28 Oct, 2025