کہیں روپوش ھو جاؤں

Poet: Faiza Umair By: Faiza Umair, Lahore

دل چاہتا ھے اب کہیں روپوش ھو جاؤں
محبت کی قید سے سبکدوش ھو جاؤں

وفاؤں سے، جزاؤں سے، محبت کی صداؤں سے
میں اب دُور ھو جاؤں کہیں روپوش ھو جاؤں

رہتا ھے ایک شخص ساتھ میرے سائے کی طرح
جی چاہتا ھے رُوح کھینچ کر اپنی اب اُس سے جُدا ھو جاؤں

وقت نے سکھا دئیے ہیں جینے کے سبھی گُر
سوچتی ھوں گزرا ماضی بن کر کہیں گُمنام ھو جاؤں

ٹُوٹ سی گئی ھے آس کی ڈور بھی “فائز“
جی چاہتا ھے خاموش ھو جائیں الفاظ اور گہری نیند سو جاؤں

Rate it:
Views: 530
27 Jul, 2017