صیاد آگئے ہیں سبھی ایک گھات پر

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi

 صیاد آگئے ہیں سبھی ایک گھات پر
اٹھنے لگی ہیں انگلیاں اب میری ذات پر

موسم کا لہجہ سرد ہے یادیں بھی تلخ ہیں
تنہائیوں کا بوجھ ہے ہر سمت رات پر

کیوں آج میری یاد بھی آتی نہیں تجھے
کل تک تو میرا تزکرہ تھا بات بات پر

گھنتے تھے ساتھ ساتھ کبھی تتلیوں کے پر
اب کیوں خفا خفا سے ہو اک میرے ساتھ پر

کیوں دل یہ بے قرار ہے صاحب مجھے بتا
گر رکھ دیا ہے ہاتھ کو وشمہ کے ہاتھ پر
 

Rate it:
Views: 188
31 Jul, 2024