صیاد آگئے ہیں سبھی ایک گھات پر
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi صیاد آگئے ہیں سبھی ایک گھات پر
اٹھنے لگی ہیں انگلیاں اب میری ذات پر
موسم کا لہجہ سرد ہے یادیں بھی تلخ ہیں
تنہائیوں کا بوجھ ہے ہر سمت رات پر
کیوں آج میری یاد بھی آتی نہیں تجھے
کل تک تو میرا تزکرہ تھا بات بات پر
گھنتے تھے ساتھ ساتھ کبھی تتلیوں کے پر
اب کیوں خفا خفا سے ہو اک میرے ساتھ پر
کیوں دل یہ بے قرار ہے صاحب مجھے بتا
گر رکھ دیا ہے ہاتھ کو وشمہ کے ہاتھ پر
More Sad Poetry






