صورت نہیں دیکھی

Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

اس دیس میں رہ کر بھی تیری صورت نہیں دیکھی
تو نے بھی مرے صبر کی شدت نہیں دیکھی

ہاتھوں میں بنا رکھی ہے اس شخص نے قسمت
ایسی تو کبھی ہم نے جہالت نہیں دیکھی

جس نے دئیے زخم وہی لگارہا ہے مرہم
اتنی تو کبھی پہلے عنایت نہیں دیکھی

ظالم بھی تو مظلوم کی ہی صف میں کھڑے تھے
آنکھوں نے کبھی ایسی عبادت نہیں دیکھی

اس نے بھی کئی بار بہت روپ ہیں دھارے
دیکھا ہے بہت کچھ مگر محبت نہیں دیکھی

Rate it:
Views: 750
27 Dec, 2017