صورت نہیں دیکھی
Poet: ارشد ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachiاس دیس میں رہ کر بھی تیری صورت نہیں دیکھی
تو نے بھی مرے صبر کی شدت نہیں دیکھی
ہاتھوں میں بنا رکھی ہے اس شخص نے قسمت
ایسی تو کبھی ہم نے جہالت نہیں دیکھی
جس نے دئیے زخم وہی لگارہا ہے مرہم
اتنی تو کبھی پہلے عنایت نہیں دیکھی
ظالم بھی تو مظلوم کی ہی صف میں کھڑے تھے
آنکھوں نے کبھی ایسی عبادت نہیں دیکھی
اس نے بھی کئی بار بہت روپ ہیں دھارے
دیکھا ہے بہت کچھ مگر محبت نہیں دیکھی
More Love / Romantic Poetry







