اک وہم تھا قریب ترے آ رہی ہوں میں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

 اک وہم تھا قریب ترے آ رہی ہوں میں
ورنہ تو اور دور ہوئی جا رہی ہوں میں

ہوش و حواس عقل و خرد فکر و آگہی
کوئی مجھے بچائے لٹا جا رہی ہوں میں

پھر تیرا ذکر جیسے مرا ذکر ہو گیا
سن سن کے تر ا نام کو شرما رہی ہوں میں

شرما رہی ہیں اندھیاں دل کے چراغ سے
دنیا سمجھ رہی تھی بجھا جارہی ہوں میں

کیا شہر آرزو میں کوئی دلکشی نہیں
کیوں جنگلوں کی سمت بڑھا جارہی ہوں میں

خوشبو یہ کیسی آئی سنبھلنا محال ہے
اے بے خودی سنبھال گری جا رہی ہوں میں

ساون کو موجِ غم نے پیشماں بہت کیا
موسم کے انتقام سے گھبرا رہی ہوں میں

کانوں کا یہ قصور ہے کہ بے حسی وشمہ جی
کیوں زخمیوں کی چیخ نہ سن پا رہی ہوں میں

Rate it:
Views: 8
15 Aug, 2025
More Love / Romantic Poetry