آنکھیں جب بھی بند کرتی ہو چہرہ تیرا دکھائی دیتا ھے
Poet: sarwat anmol By: sarwat anmol, sargodhaآآنکھیں جب بھی بند کرتی ہو چہرہ تیرا دکھائی دیتا ھے
تو ہی بھری دنیا میں جینے کا سہارا دکھائی دیتا ھے
غموں کے ساۓ تلے اندھیروں میں ڈوبی ہوئی تھی
ملی ہو تجھ سےتب سے اک سویرا دکھائی دیتا ھے
جس طرح رات سےصبح اورصبح سے شام ہوناطےھے
اسی طرح تجھ سےملنا بھی تقدیر کا فیصلہ دکھائی دیتا ھے
ہم نے تجھے اتنا چاہ کہ دنیا بھلا بیٹھے
اب توتصورمیں تیرےکھوۓرہتےھےہرجگہ تودکھای دیتاھے
بہت محبت سےبہت پیارسےہم نے مانگا صرف تجھے خداسے
تو تو بس ہمیں اپنی دعاؤں کا صلہ دکھائی دیتا ھے
کبھی ہم سے خفا نہ ہونا اتنی سی گزارش ھے انمول
بن تیرے ہمیں زندگی میں اندھیرا دکھای دیتا ھے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






