آنکھوں سے آنسوؤں کا آنا بے سبب نہ تھا
Poet: sarwat anmol By: sarwat anmol, sargodhaآنکھوں سے آنسوؤں کا آنا بے سبب نہ تھا
رات کے اس پہر نیند نہ آنا بے سبب نہ تھا
مہک اٹھا ھے گلشن پھولوں کی مہک سے
ہوا میں پتیوں کا بکھر جانا بےسبب نہ تھا
اجڑی ہوئی ریاست کا حال دیکھ کرجان لو
یہاں جھوپڑیوں کا بسیرہ بے سبب نہ تھا
کنارےپرآکر سنمدرکی لہروں کا سرپٹکنا
وہاں کشتیوں کاڈوب جانا بے سبب نہ تھا
ہرشخص اس بات سےبےخبربےسبب نہ تھا
تیرامجھ سے بچھڑکرآنکھ کانم ہوجانا بےسبب نہ تھا
میری تو خوشیوں کا محور بس تو ہی ھے انمول
تیرا مجھ سے یوں وابستہ ھوجانا بے سبب نہ تھا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






