" غزل "

Poet: " مظہرؔ اقبال گوندل " By: MAZHAR IQBAL GONDAL, Karachi

وہ جو بِچھڑا، تو کوئی حَرف نہ بولا میں نے
لَب بھی خاموش تھے، آنکھوں سے بِیاں کرتے رہے

کون کِس دِل کی تَمَنّا ہے، یہ معلوم نہیں
خود کو کھو دینا بھی کُچھ لوگ وَفا کہتے رہے

راستے چُپ تھے، نہ ہم ساتھ چَلے، نہ وہ رُکے
کُچھ قَدم، کُچھ گھڑی یاد میں جَلتے رہے

وہ کِسی اور کی دُنیا کا مُسافر ٹھَہرا
ہم تو سایہ ہی رہے، دھُوپ سہی کرتے رہے

اب نہ وہ نام لَبوں پر ہے، نہ خواہش باقی
پھر بھی ہم خَواب میں اَکثر اُسے مِلتے رہے

میں نے مَظہرؔ نہ کبھی زَخم دِکھائے دِل کے
دَرد سِینے میں چھُپا کر ہی دُعا کرتے رہے

Rate it:
Views: 3
11 Aug, 2025
More Love / Romantic Poetry