دائروں در دائروں میں بٹ گئے

Poet: سلمٰی رانی By: سلمٰی رانی , Sargodha

 دائروں در دائروں میں بٹ گئے
ہجر کے جب زاویوں میں بٹ گئے

نیند کی دیوی نے نظریں پھیرلیں
سارے لمحے رتجگوں میں بٹ گئے

روبروخاموش سے بیٹھے رہے
اس طرح کچھ فاصلوں میں بٹ گئے

اپنی آنکھوں میں بچا کچھ بھی نہیں
خوا ب سارے موسموں میں بٹ گئے

دو گھڑی میں راکھ تصویریں ہوئیں
اور خاکے حاشیوں میں بٹ گئے

جو یقین کے دیوتے تھے کس لیے
لمحہ بھر میں وسوسوں میں بٹ گئے

دوریاں بڑھنے لگیں تو پیار میں
دن مہینے ساعتوں میں بٹ گئے

اب تو سلمیٰ رہ گئیں یادیں فقط
دوست سارے دشمنوں میں بٹ گئے

Rate it:
Views: 254
12 Oct, 2022