تری طرف سے کوئی بھی پیام آیا نہیں
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi تری طرف سے کوئی بھی پیام آیا نہیں
دعا تو دور ہے اب تک سلام آیا نہیں
مجھے تو تجھ پہ یقیں تھا بھرے زمانے میں
مگر یہ دکھ ہے مرے تو بھی کام آیا نہیں
اجڑ گئے ہیں ترے بعد حسرتوں کے محل
کوئی بھی شمع جلانے غلام آیا نہیں
اسے تو سوچا مکمل تھا ہر گھڑی میں نے
وہ آدھا حصے میں آیا تمام آیا نہیں
کسی کے عشق کا ایسا نشہ چڑھا مجھ پر
کہ عقل و ذہن میں کوئی کلام آیا نہیں
تمام عمر سفر میں گزر گئی وشمہ
چلی تھی جس کے لیے وہ مقام آیا نہیں
More Life Poetry






