اپنا نہیں کہیں بھی کمال کچھ

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

نہیں کچھ تو نہیں کچھ نہیں سے حاصل نہیں کچھ
نہیں میں رکھا نہیں کچھ حقیقت میں ہی سب کچھ

حقیقت کا گر اظہارنہیں پھر نہیں اپنا بھی اعتبار کچھ
حقیقت کا گر اقرار نہیں پھر نہیں راہ فرار کچھ

حقیقت کو نہیں زوال کبھی حقیقت کو نہیں سوال کچھ
حقیقت ہی حُسنِ کمالِ فطرت اپنا نہیں کہیں بھی کمال کچھ

Rate it:
Views: 601
10 Aug, 2021