یہ میرے شہر کا اک اور حادثہ ہوگا
Poet: عابد ادیب By: مصدق رفیق, Karachiیہ میرے شہر کا اک اور حادثہ ہوگا
وہ کل یہاں مرا مہمان بن چکا ہوگا
تلاش میں ہوں کسی کی میں کب سے سرگرداں
اسی طرح کوئی مجھ کو بھی ڈھونڈھتا ہوگا
مری طرح سے کوئی چیختا ہے راہوں میں
مری طرح کوئی دنیا کو دیکھتا ہوگا
لگا کے آئے گا چہرہ کوئی نیا شب میں
وہ جس کو بیٹھ کے دن میں تراشتا ہوگا
شناسا چہرے بھی لگنے لگے ہیں بیگانے
اب اپنا وقت ہی شاید بدل رہا ہوگا
اداس اداس سا کھویا ہوا سا رہتا ہے
کچھ اس سے بھی کوئی کہہ کر بدل گیا ہوگا
تھکا تھکا سا اسی در پہ آ کے بیٹھا تھا
نہ پوچھا ہوگا کسی نے تو چل دیا ہوگا
جہاں پہنچ کے قدم ڈگمگائے ہیں سب کے
اسی مقام سے اب اپنا راستہ ہوگا
More Sad Poetry






