یہ فرض کیسے نبھا رہے ہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

 کسی کا سپنا ہی کھو گیا ہے
کسی کا رستہ ہی کھو گیا ہے
کسی کا بستہ ہی کھو گیا ہے
یہ فرض کیسے نبھا رہے ہیں
کسی کو ظا لم اٹھا رہے ہیں
لہو کسی کا بہا رہے ہیں
چمن کسی کا جلا رہے ہیں
کہانی کیسے بنا رہے ہیں
یہ پیارے پیارے ھلاب چہرے
سبھی یہ وشمہ کتاب ثہرے
یہ مانگتے ہیں جواب چہرے
یہ کون گلشن جلا رہے ہیں

Rate it:
Views: 169
22 Jan, 2025
More Life Poetry