یہی کافی نہیں کہ بن تمھارے جی رہے ہیں ہم

Poet: Dr.ZahidSheikh By: Dr.Zahid sheikh, Lahore Pakistan

بے مقصد زندگی مدت سے یارو جی رہے ہیں ہم
جنوں چھوڑا گریباں آج اپنا سی رہے ہیں ہم

بہائے خون کے آنسو کسی پہ کیا اثر ٹھہرا
یہی سب سوچ کر اشکوں کو اپنے پی رہے ہیں ہم

لبوں پہ مسکراہٹ لے کے جینا کام ہے مشکل
یہی کافی نہں کہ بن تمھارے جی رہے ہیں ہم ؟

یونہی ویران راتوں میں خیال آتا ہے ہے یہ اکثر
تمھارے ہاتھ سے الفت کا ساغر پی رہے ہیں ہم

پھٹا تھا وقت کے خاروں سے جو امید کا دامن
کسی کے پیار کے دھاگے سے اس کو سی رہے ہیں ہم

Rate it:
Views: 657
04 Sep, 2013