ہیں نقش پا کندہ جسپر وہ رہگزر میں ہوں

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Houston

ہیں نقش پا کندہ جس پر تیرے وہ رہگزر میں ہوں
یوں اس اعتبار سے تجھ سے قریب تر میں ہوں

بہت خجل ہوے یہ جانکر میرے ہم نو ا
کہ اب بھی تیری نگاہوں میں معتبر میں ہوں

گو چھین لی ہے خزاں نے شادابیِ تن میری
آگ لگی رقیبوں کو کہ پھر جلوہ حسن میں ہوں

ہے تیرے ہی دم سے وابستہ میرا ماضی
 اس گزرے ہوے کل کی حسین یاد میں ہوں

گھڑی دو گھڑی جسکے ساۓ تلےتم بیٹھے تھے کبھی
وہ شجِر تنہا میں ہوں وفا کی ادھوری داستاں میں ہوں

Rate it:
Views: 490
09 Oct, 2015