ہوتا اگر دبیز جنون سفر کا رنگ

Poet: کامران غنی صبا By: Ghani, Gharo

ہوتا اگر دبیز جنون سفر کا رنگ
خود ہی اترنے لگتا رہ پر خطر کا رنگ

سورج غروب ہوتے ہوئے مجھ سے کہہ گیا
کچھ تو بتا کہ کیسا ہے خون جگر کا رنگ

اے اہلیان امن و اخوت میں کیا کہوں
کس درجہ سرخ ہے ترے دیوار و در کا رنگ

مانا کہ لب خموش تھے آنکھیں تو چپ نہ تھیں
سب راز فاش کر گیا تیری نظر کا رنگ

ہاں اے امیر شہر ذرا آنکھ تو ملا
تجھ کو بتاؤں کیا ہے رخ معتبر کا رنگ

میں آسمان اوڑھ کے سویا رہا صباؔ
غربت پہ میری ہنستا رہا شب قمر کا رنگ

Rate it:
Views: 183
20 Aug, 2021