ہوئے ہیں لوگ جو لاچار
Poet: محمد مسعود By: محمد مسعود , Nottinghamہوئے ہیں لوگ جو لاچار جھوٹ بولتے ہیں
میرے ہی آگے میرے یار جھوٹ بولتے ہیں
کسی کو ان پہ ذرا سا بھی اعتبار نہیں
تمام شہر کے اخبار جھوٹ بولتے ہیں
زمانے تیری جفاؤں کا کیا گلہ کہ یہاں
میرے تو اپنے ہی طرفدار بولتے ہیں
نہ جانے کیسا ہے پردیس کو کبھی کا گیا
ادھر سے آتے ہیں جو تار جھوٹ بولتے ہیں
ملے گاچان کو میری ہار سے نہ جانے کیا
یہ کس کے کہنے پہ اغیار جھوٹ بولتے ہیں
جو لوگ سچ کے لیے جان پہ کھیلتے ہیں
وہی لوگ آج سر دار جھوٹ بولتے ہیں
More Sad Poetry






