ہم پیئیں گے وہ ہمیں پلائیں گے ساقی

Poet: درشہوار By: Suhaira Hassan, Attock

ہم پیئیں گے وہ ہمیں پلائیں گے ساقی
یوں ہی غم اپنے بھلائیں گے ساقی

رہے گی پیاس باقی توڑ دیں گے جام
گر وہ ہمیں چھوڑ جائیں گے ساقی

بھول جائیں گے رشتہ اپنا مئے کے ساتھ
مئے کدے کو ہی بھول جائیں گے ساقی

چشم تر کا نشہ اترے گا ہوش میں آئیں گے
بال نوچیں گے خود گھاؤ کھائیں گے ساقی

لبادہ اوڑھ لیا ہے شرافت کا آؤ ملو ہم سے
وگرنہ پھر سے بہک بہک جائیں گے ساقی

Rate it:
Views: 437
30 Jun, 2018