Add Poetry

ہم نے کانٹوں کو بھی ریشم کی قبائیں دی ہیں

Poet: عمیر قریشی By: عمیر قریشی, اسلام آباد

مجھ کو ناکردہ گناہوں کی سزائیں دی ہیں
پھر بھی منصف کو مرے دل نے دعائیں دی ہیں

مثل گل ہے اسے گل پوش بھلا کیوں نہ کریں
ہم نے کانٹوں کو بھی ریشم کی قبائیں دی ہیں

کس نے بیدار کیا سوئی تمنّاؤں کو آج
کس نے خوابیدہ امیدوں کو صدائیں دی ہیں

میری آنکھوں میں نظر آئے گاساون بھادوں
یوں غمِ ہجر نے آنکھوں کو گھٹائیں دی ہیں

میرے اپنوں نے مری ایسے پذیرائی کی
موم کے جسم کو سورج کی شعائیں دی ہیں

میرے زخموں سے شناسائی عجب تھی اسکو
درد کو کھینچ کے جس نے یہ شفائیں دی ہیں

Rate it:
Views: 394
21 Apr, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets