ہم دریا تو نہ تھے جو سمندر میں اُتر جاتے

Poet: Rana Tabassum Pasha(Daur) By: Rana Tabassum Pasha(Daur), Dallas, USA

ہم دریا تو نہ تھے جو سمندر میں اُتر جاتے
صبح کے بُھولے نہ تھے کہ شام کو گھر جاتے

دامن جتنا پھیلایا رعنا اُتنے ہی چھید پڑے
فرض تو یہ تھا پہلے ہی پتھر پہ ٹھہر جاتے

Rate it:
Views: 884
06 Aug, 2017