ہم اپنی ہی تقدیر سے یوں ہیں کچھ روٹھے ہوۓ

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

 کئ بار اپنی ہی نظروں میں چھوٹے ہوۓ
جب سے اے تقدیر ہیں تجھ سے روٹھے ہوۓ

یوں نظر میں جس کی کبھی معتبر نہ ہوۓ
یوں دیار غیر میں جب سے ہی دربدر ہوۓ

رہ دکھائ بھی دے تو لوٹنے کی فرصت کہاں
وہ پل کبھی لوٹ کر نہ آیئں جو نظرِ فرقت ہوۓ

غم کی چل رہی پرچھایئاں یوں ساتھ ساتھ میرے
ہم اپنی ہی تقدیر سے یوں ہیں کچھ روٹھے ہوۓ

Rate it:
Views: 691
16 Sep, 2021