ہم اجنبی سے لگتے ہیں

Poet: ayesh By: ayesh, Peshawar

ذندگی کی اک ڈگرپر
میں اور تم
ملےتھےجب
اک دوسرےکیلئے
اجنبی ہوتےہوئےبھی
جانےپہچانےسےلگتےتھے
کوئی کشش تھی جو
ایک دوسرےکی جانب
کھینچتی تھی ہمیں
اور ہم(میں اورتم)
گزرتےوقت کیساتھ ساتھ
ایک دوسرےکےمتعلق
بہت کچھ جانتےگئے!
(اجنبیت اگرتھی بھی تورہی نہیں)
تھےخواب ہمارےایک ہی جیسے
باتیں بھی ایک جیسی
عادتیں بھی ایک جیسی
طبعتیں بھی ایک جیسی
تھی منزلیں بھی ایک جیسی
پروقت کی رومیں بہتےبھٹکتے
راہ حیات پرساتھ چلتےچلتے
نجانےکیوں ؟؟
اکتا سے گئے
ایک دوسرےسےہم
یونہی ٹوٹ گیاتعلق وہ
جوہماری ذات سے تھا،
اور اب
ایک دوسرےکوجانتےپہچانتےہوئے بھی
لاتعلق سے رہتےہیں
ہم اجنبی سےلگتےہیں

Rate it:
Views: 644
15 Dec, 2015