ہمتِ مرداں
Poet: شاکرہ نندنی، پُرتگال By: Shakira Nandini, Oportoپانی کو برف میں
بدلنے میں، وقت لگتا ہے
ڈھلے ہوئے سورج کو
نکلنے میں، وقت لگتا ہے
تھوڑا صبر رکھو
اور تھوڑا زور لگاتے رہو
قسمت کے زنگ لگے دروازے کو
کُھلنے میں، وقت لگتا ہے
کُچھ دیر رکنے کے بعد
پھر سے چل پڑنا دوست
ہر ٹھوکر کے بعد
سنبھلنے میں، وقت لگتا ہے
بکھرے گی پھر وہی چمک
تیرے وجود سے، تُو محسوس کر
ٹوٹے ہوئے وجود کو
سنورنے میں، وقت لگتا ہے
جو تُو نے کہا
کر دکھائے گا، رکھ یقین
گرجیں جب بادل
تو برسنے میں، وقت لگتا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






