ہر ایک بات نہ کیوں زہر سی ہماری لگے

Poet: Ahmed Faraz By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ہر ایک بات نہ کیوں زہر سی ہماری لگے
کہ ہم کو دستِ زمانہ کے زخم کاری لگے

اُداسیاں ہوں مسلسل، تو دِل نہیں روتا
کبھی کبھی ہو تو یہ کیفیت بھی پیاری لگے

بظاہر ایک ہی شب ہے، فراقِ یار مگر
کوئی گُزارنے بیٹھے تو عُمر ساری لگے

علاج، اِس دلِ درد آشنا کا کیا کیجئے؟
کہ تِیر بن کے جِسے حرفِ غمگُساری لگے

ہماری پاس بھی بیٹھو، بس اِتنا چاہتے ہیں
ہمارے ساتھ طبیعت اگر تمہاری لگے

فراز تیرے جنُوں کا خیال ہے ورنہ
یہ کیا ضرور وہ صُورت سبھی کو پیاری لگے

Rate it:
Views: 606
13 Oct, 2011