ہریالی
Poet: ڈاکٹر صبا غزالی By: ڈاکٹر صبا غزالی, Karachiوہ سال زمانے بیت گئے
ہم نئے بہانے سیکھ گئے
اب کیا موسم اور کیا پکوان
یہ ساز پرانے بھیگ گئے
اب تم ہو بس کل کا قصہ
وہ حسار پرانے ٹوٹ گئے
جو تم نے دیے تھے غم بھی
وہ غبار پرانے چھوٹ گئے
اب دکھ کی باتیں تم رکھو
وہ خواب ہمارے ٹوٹ گئے
ہم نئے خواب اب دیکھیں گے
تھے جھوٹ جو سارے چھوٹ گئے
زندگی کو آگے بڑھنا ہے
اب غم جو سارے بھول گئے
کوئی نیا پھول بھی کھلنا ہے
وہ باغ پرانے سوکھ گئے
اب ہریالی ہے بس ہریالی
وہ جھڑے ہوئے تو گھوم گئے
نایاب سنو ساز موسم کے
سب راگ ہوا میں جھوم گئے
More Sad Poetry






