ہجر کا موسم

Poet: UA By: UA, Lahore

گھٹ رہا ہے دم آنکھ ہے پرنم
چھایا ہے چار سو ہجر کا موسم

دور تک خلاؤں میں دیکھتی نظر
بےکلی میں گھومتے رہنا ادھر ادھر

ویران زندگی ہراساں و برہم
گھٹ رہا ہے دم آنکھ ہے پرنم
چھایا ہے چار سو ہجر کا موسم

حال سے بےحال ہے
دل کا عجب حال ہے

ہجر کی گھڑیاں ستم پہ ہے ستم
گھٹ رہا ہے دم آنکھ ہے پرنم
چھایا ہے چار سو ہجر کا موسم

کیسا یہ وبال ہے
نہ حسن نہ جمال ہے

زخم جگر گہرا میسر نہیں مرہم
گھٹ رہا ہے دم آنکھ ہے پرنم
چھایا ہے چار سو ہجر کا موسم

Rate it:
Views: 2113
28 Jul, 2009