گھر کی عزت بھی ہوں میں
Poet: Sadaf Ghori By: Sadaf Ghori, Quettaگھر کی عزت بھی ہوں میں، آنچل کی حرمت بھی ہوں میں
مصر سے ایران اور عراق تک پھیلی ہوئی
مشرقی اقدار کا رنگ ثقافت بھی ہوں میں
میں غلامان رسول پاک )ص( کی ادنی ا کنیز
جاں نثارعشق ناموس رسالت )ص( بھی ہوں
کچھ ادھورے لفظ میرے منتظر ہیں دیر سے
زیست کے لمات میں ان کی ضرورت بھی ہوں میں
فیصلہ وہ ہوگا جو اللہ کو منظور ہو
مدعی بھی خود ہوں اور اپنی عدالت بھی ہوں میں
دختر حاتم نہیں لیکن ہے کچھ ایسا مزاج
ہر گھڑی آمادۂ رسم سخاوت بھی ہوں میں
اے صدف اس مختصر سی زندگی کے کھیل میں
دیکھ کر دنیا کی چالیں محو حیرت بھی ہوں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






