کیسے چاندی زلفاں اتری بھید کھلا ہے آج
Poet: Muhammad Sabir By: Muhammad Sabir, Lahoreکیسے چاندی زلفاں اتری بھید کھلا ہے آج
جیسے بدلہ روپ کسی کا بدلہ ناری داج
تتلی رنگوں والے جوبن پل دو پل میں مات
پل دو پل کی راج کماری پل دو پل کا راج
سانسوں میں رفتار نہیں تو کاہے کی ملہار
بن پھونکوں کے باجا ناہی نہ باجے کا باج
جل جاتے ہیں بک جاتے ہیں ایسے اونے پونے
جن کو ڈالے کونے ماہی ہوتے دیمک کھاج
میں نے شربت بھانج پیا ہے کیا پانی میں آگ
کیا کاجل کی لاگ سہیلی کیا ساجے کا ساج
More Love / Romantic Poetry







