کیسا ستم ہے آنکھوں کو دریا دیا گیا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, romaniaکیسا ستم ہے آنکھوں کو دریا دیا گیا
اورمدتوں کی پیاس کو صحرا دیا گیا
ہاں روشنی کے نام پر دھوکا دیا گیا
جگنو دکھا کے بس مجھے بہلا دیا گیا
غربت فریب رنج و الم اور بے بسی
ننھی سی میری جان کو کیا کیا دیا گیا
مجھ سے کہا گیا کہ کرو آسماں کی بات
لیکن مجھے زمین کا تکیہ دیا گیا
More Love / Romantic Poetry






