کہیں ابھی تو مجھے خود کشی نہیں کرنی
Poet: سوپنل تیواری By: محمد رضوان, Islamabadمذاق سہنا نہیں ہے ہنسی نہیں کرنی
اداس رہنے میں کوئی کمی نہیں کرنی
یہ زندگی جو پکارے تو شک سا ہوتا ہے
کہیں ابھی تو مجھے خود کشی نہیں کرنی
گناہ عشق رہا ہوتے ہی کریں گے پھر
گواہ بننا نہیں مخبری نہیں کرنی
بڑے ہی غصے میں یہ کہہ کے اس نے وصل کیا
مجھے تو تم سے کوئی بات ہی نہیں کرنی
More Sad Poetry






