Add Poetry

کچھ دام چاہئے نہ ہی نذرانہ چاہئے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

کچھ دام چاہئے نہ ہی نذرانہ چاہئے
اس کو تو روٹھنے کا بس بہانہ چاہئے

اُکتا گیا تھا یار یوں میرے مزاج سے
تھی ضد مری کہ پیار تو روزانہ چاہئے

شاید کبھی وہ بعد میں نہ مل سکے مجھے
اب کے ملے تو حد سے گزر جانا چاہئے

بس ایک شخص ہی وفا نبھاۓ عمر بھر
مجھ کو نہ روز روز کا یارانہ چاہئے

بےگھر ہیں پنچھیوں کو اڑا تُو نہ شاخ سے
آخر انہیں بھی کوئ آشیانہ چاہئے

کیسے جہاں کی بھیڑ میں کھولوں لبِ سخن
میرے تخیلات کو ویرانہ چاہئے

باقرؔ گنوا نہ زندگی فضول ہجر میں
جو بھول گیا اس کو بھول جانا چاہئے
 

Rate it:
Views: 313
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets