کچھ اس لئے بھی مجھے خوف اب ہوا کا ہے
Poet: syed Aqeel shha By: syed Aqeel shah, sargodhaکچھ اس لئے بھی مجھے خوف اب ہوا کا ہے
مرے مکان پہ سایہ کسی ردا کا ہے
بہت اداس ہوں اے ساعتِ قضا ٹھہرو
کڑا ہے وقت تو لمحہ یہی دُعا کا ہے
حسیں رتوں کی جواں چاندنی سمیٹ کے رکھ
اب اِس کے بعد ہر دن کڑی سزا کا ہے
وہ کھوج جس کے لئے عمر رائیگاں گزری
وہی سراغ کسی اور نقشِ پا کا ہے
ہر ایک بات تو مدت کی ہو چکی تھی طے
ہمارے بیچ کا جھگڑا فقط انا کا ہے
میں عہدِ جبر میں خاموش اِس لئے ہوں عقیلؔ
کہ عدل جیسا بھی ہو فیصلہ خدا کا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






